پیرپنجالبین الاقوامیخطہ چنابجموںاداریہتازہ ترینتفریح،سائنس وصحتکشمیرلازوال ادبکھیلویڈیولازوال شمعقومیصفحہ اولکالمFeatured

غزل

12:10 AM Jan 21, 2024 IST | Editor

وہ کون لوگ ہیں جو حوصلہ نہیں کرتے
محبتوں کا کوئی سلسلہ نہیں کرتے
چھپا کے رکھتے ہیں ہر بات اپنے سینے میں
قبول عشق بھی وہ برملا نہیں کرتے
خموش رہ کے گزرتے ہیں ساری راہوں سے
جرس کی گونج سر قافلہ نہیں کرتے
جنہوں نے چکھے ہیں سارے مزے زمانے کے
وہ عجلتوں میں کوئی فیصلہ نہیں کرتے
جنہیں غرور ہے علم و کمال پر اپنے
ہم ایسے لوگوں سے ہرگز ملا نہیں کرتے
اگرچہ زخم دیے ہیں بہت سے لوگوں نے
مگر ہم ان سے کبھی بھی گلا نہیں کرتے
جو بے رخی سے کسی کی جھلستے ہیں اقبال
وہ دل کے پھول کبھی بھی کھلا نہیں کرتے
اقبال حسن آزاد

Next Article